ٹیلی گرام کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

القمرآن لائن کے ٹیلی گرام گروپ میں شامل ہوں اور تازہ ترین اپ ڈیٹس موبائل پر حاصل کریں

کاروباری برادری کو پٹرولیم قیمتوں میں اضافے پر تشویش

صنعتی کارکردگی متاثر ہو گی،طاہرجاوید، عوام پربوجھ ہوگا،حکومت فیصلہ واپس لے، عرفان یوسف۔ فوٹو: فائل

صنعتی کارکردگی متاثر ہو گی،طاہرجاوید، عوام پربوجھ ہوگا،حکومت فیصلہ واپس لے، عرفان یوسف۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد /  لاہور:  فیڈریشن آف پاکستان چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف پی سی سی آئی) کے صدر غضنفر بلور نے کہا ہے کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے عام آدمی اور کاروباری طبقے کے لیے نئی مشکلات پیدا کر دی ہیں کیونکہ اس سے ملک میں مہنگائی کی نئی لہر آئے گی اور عوام کی قوت خرید کم ہونے سے کاروباری سرگرمیاں بہت متاثر ہوں گی تاہم حکومت کاروبار اور عوام کو مزید مشکلات سے بچانے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فوری واپس لے۔

صدر ایف پی سی سی آئی غضنفر بلور نے اسلام آباد چیمبر، راولپنڈی چیمبر، گوجرنوالہ چیمبر، گجرات چیمبر کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں میں اضافہ کرنے کے بجائے پٹرولیم مصنوعات پر عائد بھاری ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں پر نظر ثانی کرے، بہتر یہ تھا کہ حکومت اس کا سارا بوجھ عوام اور کاروباری طبقے کو منتقل کرنے کے بجائے پٹرولیم مصنوعات پر عائد بھاری ٹیکسوں اور سرچارجز کو کم کرتی۔

غضنفر بلور نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے برآمدات بھی مزیدمہنگی ہوں گی جس سے عالمی مارکیٹ میں ہماری برآمدات مزید متاثر ہوں گی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے کاروباری لاگت میں مزید اضافہ ہو گا کیونکہ پیداواری سرگرمیاں مہنگی ہوں گی اور خام و تجارتی مال کی ترسیل کے لیے ٹرانسپورٹیشن کی قیمت بھی مزید بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے صنعتی شعبے کی کارکردگی فوری متاثر ہو گی کیونکہ پٹرولیم مصنوعات بعض صنعتوں کے لیے اہم خام مال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو پہلے ہی متعدد چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ ملک کا تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ رہا ہے، ہماری برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے اور ملکی قرضوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ان حالات میں حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ ملک میں کاروباری لاگت کو کم کرنے پر زیادہ توجہ دیتی لیکن پٹرولیم مصنوعات کی قیتموں میں مزید اضافہ حکومت کی ان تمام کوششوں کو متاثر کرے گا جو وہ کاروبار اور برآمدات کی بحالی کے لیے کر رہی ہے، ان تمام مشکلات سے بچنے کا بہتر حل یہی ہے کہ حکومت ایسے فیصلے کرنے سے گریز کرے۔

غضنفر بلور نے کہا کہ عوام اور کاروباری طبقے پر مزید بوجھ ڈالنے کے بجائے حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام غیر ضروری اخراجات پر قابو پانے کی کوشش کرے اور صنعت و تجارت کومزید نقصان سے بچانے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فوری واپس لے۔

ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین عرفان یوسف نے کہا کہ ہمارے ملک کی آبادی کی بڑی تعداد خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے اور پٹرولیم مصنوعات و گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے روزمرہ کی اشیا اور غذائی اجناس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گااور عوام پر شدید بوجھ پڑے گا۔

عرفان یوسف نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ کاروبار اور عوام کو مزید مشکلات سے بچانے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فوری واپس لے، حکومت پہلے ہی ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 31فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے اور فی لیٹر پٹرول پر 10روپے بطور پٹرولیم ڈیولپمنٹ سر چارج لے رہی ہے۔ لاہور چیمبرکے صدر طاہر جاوید ملک نے کہا کہ قیمتوں میں اضافے کے فیصلے سے صنعتی شعبے کی کارکردگی فوری متاثر ہو گی۔

وٹس ایپ کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

تمام خبریں اپنے ای میل میں حاصل کرنے کے لیے اپنا ای میل لکھیے

اپنا تبصرہ بھیجیں