ٹیلی گرام کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

القمرآن لائن کے ٹیلی گرام گروپ میں شامل ہوں اور تازہ ترین اپ ڈیٹس موبائل پر حاصل کریں

آئرلینڈ کاؤنٹی تجربے اور کنڈیشنز کی بدولت پاکستان کو ہرانے کا خواہاں

آئرلینڈ کے کپتان ولیم پورٹر فیلڈ نے کہا ہے کہ مقامی کنڈیشنز اور انگلش کاؤنٹی کا تجربہ پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں ان کے لیے مددگار ثابت ہو گا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے گزشتہ سال آئرلینڈ اور افغانستان کو ٹیسٹ اسٹیٹس دیتے ہوئے پانچ روزہ فارمیٹ کھیلنے کا اہل قرار دیا تھا۔

افغانستان کی ٹیم اگلے ماہ بھارت کے خلاف اپنا ڈیبیو ٹیسٹ کھیلے گی لیکن آئرلینڈ کی ٹیم ڈبلن میں رواں ہفتے 11مئی سے کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ کے ذریعے کھیل کا سب سے بڑا فارمیٹ کھیلنے والی دنیا کی 11ویں ٹیم بن جائے گی۔

1877 میں میلبرن کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلے گئے کرکٹ کی تاریخ کے پہلے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو شکست دی تھی لیکن اس کے بعد سے تاریخ میں آج تک کوئی بھی ٹیم اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں فتح حاصل نہیں کر سکی اور اگر آئرلینڈ ایسا کرنے میں کامیاب رہتی ہے تو یہ ایک بہت بڑا اپ سیٹ ہو گا۔

تاہم آئرلینڈ کی ٹیم ایسا کرنے کی اہلیت رکھتی ہے اور وہ 11 سال قبل یہ ثابت بھی کر چکی ہے جب 2007 کے ورلڈ کپ میں اس نے پاکستان کو اپ سیٹ شکست دے کر ٹورنامنٹ سے باہر کردیا تھا لیکن ٹیسٹ کرکٹ ان کے لیے بڑا امتحان ہو گا۔

آئرلینڈ کے کپتان سوئنگ کے لیے سازگار کنڈیشنز کی بدولت پاکستان کے خلاف عمدہ کارکردگی کے لیے پرامید ہیں کیونکہ مئی میں بارشوں کے سیزن اور ٹھنڈ کی وجہ سے گیند بہت زیادہ سوئنگ ہوتا ہے اور یہ بات کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں کہ پاکستان سمیت ایشیائی بلے بازوں کو سوئنگ کے خلاف مشکلات پیش آتی ہیں۔

پورٹرفیلڈ نے مقامی اخبار آئرش انڈیپنڈنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئرلینڈ ہے، مئی کا مہینہ ہے لہٰذا یہ میچ ہمارے لیے سازگار کنڈیشنز میں ہو گا۔ تاریخی طور پر دیکھا جائے تو جب برصغیر کی ٹیمیں ان کنڈیشنز میں آتی ہیں تو انہیں ایڈجسٹ ہونے میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔

آئرش کپتان اپنے ملک کے ان چند کھلاڑیوں میں شامل ہیں جو انگلینڈ میں تواتر کے ساتھ کاؤنٹی کرکٹ کھیلتے ہیں اور وہ پاکستان کے خلاف میچ میں اسی تجربے کو بروئے کار لا کر عمدہ کارکردگی دکھانے کے لیے پرجوش ہیں۔

ماضی میں گلوسٹر شائر اور وارکشائر کی نمائندگی کرنے والے پورٹرفیلڈ نے کہا کہ انگلینڈ میں چیمپیئن شپ اور وائٹ بال میچز کے دوران ہم ٹیسٹ باؤلرز کا سامنا کرتے ہیں لیکن ٹیسٹ میچ کاؤنٹی میچز سے اس لحاظ سے مختلف ہو گا کہ یہاں باؤلرز ہمیں زیادہ بری گیندیں کھیلنے کا موقع نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ہمارے پاس اسکور کرنے کے مواقع محدود ہوں گے اور ہمیں ہر بری گیند سے فائدہ اٹھانا ہو گا جبکہ باؤلرز کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہو گا جہاں بلے باز انہیں دباؤ میں رکھیں گے اور ان کے پاس غلطی کرنے کی گنجائش بہت کم ہو گی۔

تاہم پورٹر فیلڈ نے کہا کہ ہم 4روزہ کرکٹ کھیل چکے ہیں اور یہ ٹیسٹ میچ سے زیادہ مختلف نہیں، ہمارے بیٹسمین اچھی باؤلنگ اٹیک کے خلاف رنز کر چکے ہیں اور ہمارے باؤلرز بھی اچھے بلے بازوں کو آؤٹ کر چکے ہیں۔

وٹس ایپ کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

تمام خبریں اپنے ای میل میں حاصل کرنے کے لیے اپنا ای میل لکھیے

اپنا تبصرہ بھیجیں