ٹیلی گرام کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

القمرآن لائن کے ٹیلی گرام گروپ میں شامل ہوں اور تازہ ترین اپ ڈیٹس موبائل پر حاصل کریں

ہلاکتیں لمحہ بہ لمحہ بڑھتی رہیں ٗ تیزگام سانحہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 80تک پہنچ گئی

ٹرین کے گارڈ محمد سعید کی مدعیت میں نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ٗ آگ مبینہ طور پر تبلیغی جماعت کے مسافروں کا گیس سلنڈر پھٹنے سے ہوئی ٗ چیئرمین ریلوے
سلنڈر میری سیٹ کے سامنے ہی تھا ٗ پہلے ایک شخص نے سالن گرم کیا پھر چائے بنائی جب دوبارہ چائے بنانے لگا تو سلنڈر پھٹ گیا ٗ مسافرنے آنکھوں دیکھا حال بتادیا
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی سے لاہور اور راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں آتشزدگی کے واقعے میں جاں بحق ہونیوالے افراد کی تعداد80 تک پہنچ گئی ہے۔کئی زخمیوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔حادثے میں 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جنہیں اسپتالوں میں طبی امداد دی جارہی ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی سے لاہور اور راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میںجمعرات کی صبح اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی۔ حادثہ رحیم یار خان میں ٹانوری اسٹیشن چک نمبر 6 چنی گوٹھ کے قریب پیش آیا اور زیادہ تر جاں بحق افراد کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے جو اجتماع میں شرکت کے لیے رائیونڈ جارہے تھے۔آج صبح موصولہ اطلاعات کے مطابق حادثے میں زخمی ہونیوالے دو مزید افراد دم توڑ گئے۔ جس کے بعد جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 80 تک پہنچ گئی ہے۔ٹرین سانحے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ چیئرمین ریلوے سکندر سلطان کے مطابق گریڈ 21 کے وفاقی انسپکٹر دوست علی لغاری کو تحقیقاتی آفیسر مقرر کردیا گیا ہے جو جائے حادثہ پر تمام شواہد اکٹھے کرکے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کریں گے۔ چیئرمین ریلوے نے بتایا کہ تحقیقات کے لیے دیگر افسران کو بھی جائے حادثہ پر روانہ کردیا گیا ہے۔ حادثے کا شکار اکانومی کلاس کی دو بوگیاں امیر حسین اینڈ جماعت کے نام سے بک کی گئی تھیں۔ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے امدادی آپریشن کیا گیا جس میں پاک فوج کے دستے بھی شریک تھے جبکہ خان پور، لیاقت پور اور ریلوے پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔آگ ٹرین کی اکانومی کلاس میں گیس سلنڈر پھٹنے سے لگی جب کہ مسافروں نے ٹرین سے کود کر جانیں بچائیں۔حکام کے مطابق مسافر ٹرین میں آگ لگنے کے افسوس ناک حادثے کے بعد ضلع بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ریسکیو 1122، پولیس، فائر بریگیڈ، سمیت دیگر امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا جب کہ حادثے میں متاثرہ زخمیوں کو ٹی ایچ کیو لیاقت پور، آر ایچ سی چنی گوٹھ اور بہاولپور وکٹوریہ اسپتال منتقل کیا گیا۔ریلوے انتظامیہ حادثہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو انشورنس کی مد میں 15 لاکھ روپے دے گی جبکہ زخمی ہونے والوں کو 50 ہزار روپے سے 3 لاکھ روپے تک دئیے جائیں گے۔

وٹس ایپ کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

تمام خبریں اپنے ای میل میں حاصل کرنے کے لیے اپنا ای میل لکھیے

اپنا تبصرہ بھیجیں