ٹیلی گرام کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

القمرآن لائن کے ٹیلی گرام گروپ میں شامل ہوں اور تازہ ترین اپ ڈیٹس موبائل پر حاصل کریں

مہنگائی مزید بڑھے گی ٗ اسٹیٹ بینک

ملک بھر میں اشیاء خوردنوش کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کا جواز بن رہا ہے
آئندہ دوماہ کیلئے شرح سود 13.25فیصد برقرار رکھنے کا اعلان کردیا گیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ آئندہ مہینوں میں مہنگائی توقعات سے زیادہ ہوگی،2ماہ کے لیے شرح سود 13.25 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔جمعہ کو نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مہنگائی کی رفتار ابھی بھی بلند سطح پر ہے، اشیا خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کا جواز بن رہے ہیں۔اسٹیٹ بینک کا کہنا تھاکہ رواں مالی سال ترقی کی شرح 3.5 فیصد متوقع ہے۔ مالی سال 2019-20 میں مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد تک رہے گی،تجارتی خسارے میں کمی بھی بہت اہم ہے۔اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ماہ بہ ماہ مہنگائی کے حالیہ نتائج گزشتہ مہینوں کے مقابلے میں بلند رہے ہیں اور اگر ان کا تسلسل جاری رہا تو یہ مہنگائی کی توقعات کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اس سے قطع نظر، ان اضافوں کی عارضی نوعیت کی روشنی میں ملکی طلب میں مسلسل نرمی اور کرنسی کی قدر میں حالیہ اضافے کے ساتھ مارکیٹ احساسات میں بہتری کو مدنظر رکھتے ہوئے زرعی پالیسی کمیٹی کا خیال تھا کہ مالی سال کی دوسری ششماہی میں مہنگائی کا دباؤ کم ہونے کی توقع ہے، جس کی نشاندہی گزشتہ زرعی پالیسی بیان میں بھی کی گئی ، مرکزی بینک کا کہنا تھاکہ ایک طرف، مہنگائی بلندی کی طرف مائل ہے،دوسری طرف، غذائی قیمتوں میں ہونے والے اضافے اس بلندی کے پس پردہ بنیادی اسباب ہیں جو متوقع طور پر عارضی ہیں۔ تازہ ترین اقتصادی اعدادوشمار سے معلوم ہوتا ہے کہ اندرونی نوعیت کے شعبوں میں مسلسل سست روی برقرار ہے، آٹو انڈسٹری، غذائی صنعت، اور تعمیرات سے منسلک فولاد اور سیمنٹ کی صنعتوں میں کمی آئی ہے،کپاس کی پیداوار ہدف سے کم رہنے کا امکان ہے۔

وٹس ایپ کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

تمام خبریں اپنے ای میل میں حاصل کرنے کے لیے اپنا ای میل لکھیے

اپنا تبصرہ بھیجیں