ٹیلی گرام کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

القمرآن لائن کے ٹیلی گرام گروپ میں شامل ہوں اور تازہ ترین اپ ڈیٹس موبائل پر حاصل کریں

قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید

سری نگر،نیویارک(خبر ایجنسیاں) قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 2 نوجوان شہید۔ مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی ، کل جماعتی حریت کانفرنس اور میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم نے مقبوضہ کشمیر کے عوام سے پیر کے روز13 جولائی کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ شہداء کے مشن کو ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول تک جاری رکھنے کے عزم کااعادہ کیا جائے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 13 جولائی 1931کو ڈوگرہ مہاراجا کی فوج نے ایک شخص عبدالقدیر کے خلاف عدالتی کارروائی کے دوران سرینگر کی سینٹرل جیل کے باہر ایک ایک کرکے 22 کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔عبدالقدیدنے کشمیریوں سے ڈوگرہ حکمرانی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کے لیے کہا تھا۔ کشمیری اس وقت سے 13 جولائی کو یوم شہدائے کشمیرکے طورپر منا رہے ہیں۔سید علی گیلانی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی مظالم کے سامنے نہیں جھکے اور وہ آزادی کی صبح تک اس جبری قبضے کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لوگوں سے 13 جولائی کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ 1931 ء کی عوامی تحریک صدیوں پرانی آمرانہ حکومت کے خلاف کشمیریوں کی پہلی اجتماعی جدوجہد تھی اور 13 جولائی کو شہید ہونے والے افراد کو موجودہ تحریک آزادی کے پہلے شہید سمجھا جاتا ہے۔حریت کانفرنس نے 1931 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے سرینگر میں مزارشہداء نقشبند صاحب کی طرف مارچ کرنے کی بھی اپیل کی جہاں وہ دفن ہیں۔ میر واعظ کی زیرقیادت حریت فورم نے اپنے بیان میں کہا کہ 13 جولائی 1931 کا دن جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ہے جب پہلی بار کشمیری ظالمانہ ا ورآمرانہ حکومت کے خلاف مزاحمت کے لیے اجتماعی طور پر کھڑے ہوئے اور اپنی خواہشات کا اظہار کیا۔دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں فوجی کارروائی کے دوران دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ روں برس قابض بھارتی فوج کی جارحیت میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 10 سے تجاوز کر گئی ہے۔بھارتی فوج نے بانڈی پورہ ، پلوامہ ، راجوری اور کشتواڑ اضلاع میں بھی محاصرے اور تلاشی کی کاروائیاں جاری رکھیں۔میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میںمتحدہ مجلس علماء نے سرینگر میں ایک بیان میں کورونا وائرس کے نام پر لاک ڈائون کی آڑ میں بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار اور ہراساں کرنے کی مذمت کی ہے۔بھارتی پولیس نے حریت رہنما اور جموں و کشمیر مسلم لیگ کے قائم مقام چیئرمین فاروق احمد توحیدی کو سرینگر میں گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن سوپور منتقل کردیا۔ اس سے قبل بھارتی پولیس نے سوپور میں فاروق توحیدی کے گھر پر چھاپے کے دوران ان کے بیٹے جنید احمد کو گرفتار کیا تھا۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ایک ماہر نے مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ ، اطلاعات تک رسائی اور پرامن احتجاج پر سنگین پابندیاں جاری رکھنے پر بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اظہار رائے کی آزادی سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ڈیوڈ کے نے یہ بیان جنیوا میں جاری اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 44 ویں اجلاس کے دوران کونسل میں اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے دیا۔ David Kaye نے ایک بار پھر بھارت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے محصور عوام کیلیے انٹرنیٹ بحال کرے۔انہوں نے صورتحال کا موقع پر جائزہ لینے کے لیے مقبوضہ کشمیر کے دورے کا اپنا مطالبہ بھی دہرایا۔

وٹس ایپ کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

تمام خبریں اپنے ای میل میں حاصل کرنے کے لیے اپنا ای میل لکھیے

اپنا تبصرہ بھیجیں