ویب سیریز ’’چڑیلز‘‘ کے ڈائریکٹر عاصم عباسی نے فرانسیسی مصور کے شاہکار آرٹ ورک کو بلا اجازت اور اُن کا نام دیئے بغیر استعمال کرنے پر بالآخر ایک ماہ بعد معذرت کرلی ہے۔
زی فائیو کے چینل زندگی ٹی وی پر ریلیز کی جانے والی پہلی پاکستانی ویب سیریز ’چڑیلز‘ کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی ہے اور ویب سیریز میں کام کرنے والی اداکاروں کی دل کھل کی تعریف بھی کی گئی ہے تاہم سیریز کو اپنے ابتدا ہی میں چربہ کے الزام کا سامنا رہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک صارف نے ایک ماہ قبل نشاندہی کی تھی کہ چڑیلز میں ایک خاکہ (آرٹ ورک) استعمال کیا گیا ہے جو دراصل فرانسیسی مصور ملیکا فیورے کے السٹریشن کی ہو بہو نقل ہے۔ اس ٹویٹ میں مصور کو بھی ٹیگ کیا گیا تھا۔
خاکے کے اصل مالک نے بھی اس ٹویٹ کے جواب میں بلا اجازت اور کریڈٹ دیئے بغیر السٹریشن کے استعمال کو غلط رویہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ غیر پیشہ ورانہ رویہ ہے۔
3. My overpower on this matter was due to a prolongation residence wanting time to finish a visual process, that it now has. we strongly trust that a rights of all artists contingency be stable and inspected during all times and would like to privately apologize for this oversight.
— Asim Abbasi (@IllicitusProduc) September 18, 2020
اس ٹویٹ کے ایک ماہ بعد اپنی خامومشی کو توڑتے ہوئے ڈائریکٹر عاصم عباسی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر فرانسیسی مصور کے خاکے کو سرقہ کرنے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہم معاملہ صرف نظر ہوگیا جس پر معذرت خواہ ہوں اور اس حوالے سے مصور سے بھی بات کرلی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی ویب سیریز ’چڑیلز‘ کی کہانی 4 خواتین کے گرد گھومتی ہے جو کہ دھوکہ دہی میں ملوث شوہروں کو بے نقاب کرنے کے لیے ایک خفیہ جاسوس ایجنسی کھولتی ہیں۔