انتخابات میں کامیابی کیلئے مودی سرکارکا سوشل میڈیا کا غیرقانونی استعمال
نئی دہلی: انتخابات میں کامیابی کیلیے مودی سرکارکی جانب سے سوشل میڈیا کا غیرقانونی استعمال کیا جارہ رہا ہے۔
الجزیرہ رپورٹ کے مطابق پارٹی کوبہترین ثابت کرنے کیلیے مودی سرکار نے سوشل میڈیا پرمہم شروع کردی، مختلف وڈیوزاورمیسیجز کے زریعے بھارتی عوام کو گمراہ کرنیکی کوشش کی جا رہی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ جس دن بھارت میں انتخابات کا اعلان ہوا اسی دن بی جے پی نے سوشل میڈیا پر مہم شروع کر دی۔
بھارتی جرنلسٹ کاکہنا ہے کہ بی جیپی میں ایک مرکزی سیل ہے جو روز یہ فیصلہ کرتا ہے کہ آج کن پیغامات کووائرل کرنا ہے،بی جے پی کیلیے حکومت کے ڈیٹا بیس تک رسائی آسان تھی جسکے ذریعے واٹس ایپ پرمیسج کیے گئے،مودی سرکار اپنے سیای مقاصد کے لیے پولیٹیکل مارکٹنگ کا استعمال کر رہی ہے۔
اپوزیشن کوبھی انتہائی مسائل کا سامنا ہے جسکی وجہ سے اکثر اپوزیشن جماعتوں کے رہنما جیل میں ہیں، 2017 میں قائم کیے گئے الیکٹورل بانڈ فنڈز سے 60 فیصد رقم بی جے پی کو گئی جو تقریبا 60 ارب بنتی ہے، یہ سب میڈیا کی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے جس سے ملک بھرمیں یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ مودی ہندوستان کو آگے لے جانا چاہتے ہیں، ٹیکنالوجی کو ہتھیار بنا کر بی جے پی اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے ،بی جے پی بدعنوانی کے الزامات لگا کر اپوزیشن جماعتوں پر دبائو ڈال رہی ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ متعدد سیاستدان جیل میں ہیں۔