ٹیلی گرام کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

القمرآن لائن کے ٹیلی گرام گروپ میں شامل ہوں اور تازہ ترین اپ ڈیٹس موبائل پر حاصل کریں

اسرائیل کے حملے کے بعد ایران نے جوہری تنصیبات بند کردیں : رافیل گروسی

اقوام متحدہ: ایران نے اسرائیل پر اپنے بڑے میزائل اور ڈرون حملے کے تناظر میں “سیکیورٹی تحفظات” پر اپنی جوہری تنصیبات کو عارضی طور پر بند کر دیا ۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل گروسی سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس حملے کے بدلے میں ایرانی جوہری تنصیب پر اسرائیلی حملے کے امکان پر فکر مند ہیں۔

سربراہ کا کہنا تھا کہ”ہم ہمیشہ اس امکان کے بارے میں فکر مند رہتے ہیں۔ میں آپ کو جو بتا سکتا ہوں وہ یہ ہے کہ ایران میں ہمارے معائنہ کاروں کو ایرانی حکومت کی طرف سے مطلع کیا گیا تھا کہ کل (اتوار) وہ تمام جوہری تنصیبات جن کا ہم روزانہ معائنہ کر رہے ہیں، سیکورٹی کے پیش نظر بند رہیں گے۔

انہوں نے “انتہائی تحمل” کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا میں نےاہلکار  کو واپس نہ آنے دینے کا فیصلہ کیا جب تک کہ ہم یہ نہ دیکھ لیں کہ صورتحال مکمل طور پر پرسکون ہے  ۔

ایران نے دمشق میں قونصلر کی عمارت پر فضائی حملے کا بدلہ لینے کے لیے ہفتے سے اتوار کی رات میں اسرائیل پر 300 سے زیادہ ڈرون اور میزائل داغے جس میں اس کے پاسداران انقلاب کے سات اہلکار ہلاک ہوئے، جن میں سے دو جنرل تھے۔

اسرائیل اور اس کے اتحادیوں نے ہتھیاروں کی اکثریت کو مار گرایا، اور اس حملے سے صرف معمولی نقصان ہوا، لیکن اسرائیل کی ممکنہ انتقامی کارروائی کے خدشات نے اس کے باوجود علاقائی جنگ کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

اسرائیل اس سے قبل بھی خطے میں جوہری تنصیبات کے خلاف کارروائیاں کر چکا ہے۔

1981 میں، اس نے واشنگٹن کی مخالفت کے باوجود صدام حسین کے عراق میں اوسیرک جوہری ری ایکٹر پر بمباری کی۔ اور 2018 میں، اس نے 11 سال قبل شام میں ایک ری ایکٹر کے خلاف خفیہ فضائی حملہ کرنے کا اعتراف کیا۔

تہران کی طرف سے اسرائیل پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے 2010 میں دو ایرانی جوہری طبیعیات دانوں کو قتل کیا تھا اور اس سے پچھلے سال ایک اور کو اغوا کیا تھا۔

2010 میں بھی، Stuxnet وائرس کا استعمال کرتے ہوئے ایک نفیس سائبر حملہ، تہران نے اسرائیل اور امریکہ سے منسوب کیا، جس کے نتیجے میں یورینیم کی افزودگی کے لیے استعمال ہونے والے ایرانی سینٹری فیوجز میں ٹوٹ پھوٹ کا سلسلہ شروع ہوا۔

وٹس ایپ کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

تمام خبریں اپنے ای میل میں حاصل کرنے کے لیے اپنا ای میل لکھیے

اپنا تبصرہ بھیجیں