بشریٰ بی بی نے عدت کے فیصلے کو معطل کرنے کا مطالبہ کردیا
اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں عدت کی مدت میں عمران کے ساتھ شادی کرنے سے متعلق کیس میں ان کی سزا کو معطل کرنے اور سزا سنانے کی استدعا کی گئی ہے۔
بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کی جانب سے کیس دائر گیا تھا مانیکا کی شکایت پر سماعت ہوئی تھی جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ قدرت اللہ نے 3 فروری کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی ۔
بعد ازاں جوڑے نے ٹرائل کورٹ کے حکم کے خلاف اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں اپیل دائر کی۔ تاہم، عدالت اپیلوں پر اپنا فیصلہ سنانے سے قبل خاور مانیکا نے جج شاہ رخ ارجمند پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا تھا۔
جج ارجمند نے کیس کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے کے لیے ریفر کر دیا، اور IHC نے اسے اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا کی عدالت میں سماعت کے لیے درج کر دیا۔
سلمان صفدر ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں بشریٰ بی بی نے اپنی سزا معطل کرنے کی استدعا کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ استغاثہ نے ٹرائل کورٹ میں کمزور اور متضاد شواہد پیش کیے، جو سزا سنانے کی بنیاد نہیں بن سکتے۔ اس نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ کی سزا کو برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔
درخواست کے مطابق بشریٰ بی بی کو سیاسی انتقامی کارروائی کے تحت جیل میں بدترین حالات میں رکھا جا رہا ہے۔ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ٹرائل کورٹ کی 3 فروری کو سنائی گئی سزا کو معطل کیا جائے اور ان کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا جائے۔
IHC کے رجسٹرار آفس نے بشریٰ بی بی کی درخواست پر تین اعتراضات اٹھائے ہیں۔ اس میں پوچھا گیا ہے کہ IHC میں درخواست کیسے دائر کی جا سکتی ہے جب کہ سزا کی معطلی کا معاملہ سیشن کورٹ میں زیر التوا ہے۔