واشنگٹن میں ناٹو کا 3 روزہ سربراہ اجلاس
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) واشنگٹن میں ناٹو کے 3 روزہ سربراہ اجلاس کا آغاز ہوگیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ہونے والے اجلاس میں برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر، فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں ، ناٹو کے سبکدوش ہونے والے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ سمیت اہم رہنماشریک ہوئے۔ فوجی اتحاد کی تاسیس کو 75برس مکمل ہونے کے موقع پر منعقد اجلاس میں یوکرین جنگ پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے، رکن ممالک کی جانب سے یوکرین کے لیے 43 ارب ڈالر اضافی امداد کا اعلان متوقع ہے۔ اجلاس میں ایشیا اور بحرالکاہل میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ پر بات چیت کا بھی امکان ہے۔ یاد رہے کہ جون 1948 ء میں سوویت یونین کے سربراہ جوزف اسٹالن کے جارحانہ اقدام کے نتیجے میں دنیا کا سب سے بڑا دفاعی اتحاد ناٹو وجود میں آیا تھا۔ اگرچہ سوویت یونین کی کمیونسٹ حکومت تو ختم ہو گئی لیکن آج بھی روس ناٹو کا سب سے بڑا حریف ہے اور ماسکو سے مقابلہ کرنا اس اتحاد کے ڈی این اے میں شامل ہے۔ 2014 ء میں روس کی جانب سے کریمیا کے الحاق کے بعد ناٹو کے دیگر ارکان نے اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کیا تھا۔ خطے میں روس کے بڑھتے عزائم کو دیکھتے ہوئے ناٹو رکن کے لیے اپنی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 2فی صد دفاع پر خرچ کرنے کا ہدف رکھا گیا تھا۔ تاہم ایک دہائی کے مقابلے میں رواں برس اتحاد کے 23 رکن ممالک دفاعی اخراجات کا یہ ہدف پورا کرنے کے قریب ہیں۔ واضح رہے کہ سوئیڈن کی شمولیت کے بعد ارکان کی تعداد 32 ہو گئی ہے۔