عالمی حالات

یورپی ممالک میں آتشزدگی کے واقعات ، روس پر ہائبرڈ جنگ کا الزام

یورپ (انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی ممالک نے حال ہی میں آتش زدگی کے واقعات میں روس کے ملوث ہونے کا شبہہ ظاہر کردیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ناٹو کے رکن ممالک ہائی الرٹ پر ہیں کیوںکہ انہیں شبہہ ہے کہ روس ہائبرڈ حملے کر رہا ہے ،جس کا مقصد فوجی طاقت کا استعمال کیے بغیر ملکی نظام میں خلل پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں مئی میں ایک شاپنگ سینٹر میں آگ لگنے سے 1400 سے زائد دکانیں جل گئی تھیں۔ پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے کہا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ آگ لگنے کے پیچھے روسی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ تھا۔ ٹسک نے کہا کہ آتش زدگی اور تخریب کاری کی دیگر کارروائیوں کے شبہیمیں 9افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔وارسا کے واقعے سے قبل لتھوانیا کے ایک اور شاپنگ سینٹر میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے بھی روس کے ملوث ہونے کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ کریملن ناٹو کے رکن ممالک کے خلاف ہائبرڈ حملے تیز کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ماہ جمہوریہ چیک کے دارالحکومت پراگ میں ایک بس ڈپو میں گاڑیوں کو آگ لگانے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس واقعے میں جنوبی امریکا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو جرم کے ارتکاب کے لیے ادائیگی کی گئی تھی اور اس کا کسی دہشت گرد گروپ یا مجرمانہ تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ ملزم کو 3 ہزار ڈالر ادا کیے گئے تھے۔ کیس کی تحقیقات کرنے والی انٹیلی جنس ایجنسی چیک سیکیورٹی انفارمیشن سروس کے سربراہ نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو سوشل میڈیا کے ذریعے روسی انٹیلی جنس ایجنسی سے ہدایات موصول ہوئی تھیں، لیکن مشتبہ شخص کو معلوم نہیں تھا کہ وہ روس کے لیے کام کر رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button