امریکا کی مدد شامل تھی،الجزیرہ کا دعویٰ،واشنگٹن کی تردید،اسرائیل کا تبصرے سے انکار
تہران/سنگاپور سٹی/مقبوضہ بیت القدس (صباح نیوز)حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں پراسرار طور پر ایک میزائل حملے میں شہید کردیا گیا جس کی ذمے داری اسرائیل پر عاید کی جا رہی ہے جب کہ اسرائیل نے 24گھنٹے گزر جانے کے باوجود نہ تو حملے کی ذمے داری قبول کی اور نہ ہی تردید کی ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے متعلق ابھی شواہد اور تفصیلات کی جانچ کی جا رہی ہے۔ حتمی معلومات حاصل ہونے پر میڈیا کو آگاہ کردیا جائے گا۔دوسری جانب تجزیہ کار اور مشرق وسطیٰ کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے ماہرین اور صحافی اسماعیل ہنیہ کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں۔قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے ایڈیٹر ڈیفنس نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل میں امریکی انٹیلی جنس کی مدد شامل ہونے کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا۔الجزیرہ کے ایڈیٹر ڈیفنس نے رپورٹ میں کہا کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل میں ایرانی حکومت کے مخالفین اور اسرائیلی انٹیلی جنس موساد نے اہم کردار ادا کیا ہوگا جنہیں امریکی انٹیلی جنس کی مدد بھی حاصل ہوگی۔ان چہ مہ گوئیوں کے درمیان امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسماعیل ہنیہ کی موت میں کسی بھی صورت میں امریکا کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے جب کہ اسرائیل نے اس معاملے پر حیران کن طور پر تاحال طویل چپ سادھی ہوئی ہے۔امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ پر حملے میں امریکا ملوث نہیں ہے۔سنگاپور کے 2وزہ سرکاری دورے کے دوران غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ 9 ماہ سے جاری جنگ کے خاتمے کا واحد حل جنگ بندی معاہدہ ہے اور امریکا اس کے لیے کوششیں جاری رکھے گا، امریکا کی کوشش ہے کہ غزہ جنگ کو دیگر علاقوں تک پھیلنے سے روکا جائے۔ادھر اسرائیلی فوج نے حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے کا کہنا ہے وہ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کا جواب نہیں دیتے۔علاوہ ازیں اسرائیلی حکومت کے ترجمان ڈیوڈ مینسر نے بھی صحافیوں سے گفتگو میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق ترجمان ڈیوڈ مینسر نے کہا کہ اسماعیل ہانیہ کے قتل پر تبصرہ نہیں کروں گا، اس حوالے سے کوئی میرے پاس اس وقت کوئی معلومات نہیں ہے۔ اسرائیلی حکومت کے ترجمان ڈیوڈ مینسر نے مزید کہا کہ اسماعیل ہانیہ کے قتل سے متعلق بیان اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کیا جائے گا، غزہ میں جنگ اْسی وقت ختم ہوگی جب حماس کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی صورت میں ہونے والی جنگ بندی کے دوران بھی جنگ جاری رکھنے کا اختیار ہے۔