پی ٹی آئی کا اپوزیشن اتحاد بڑھانے کے ساتھ حکومت مخالف تحریک چلانے کا فیصلہ
سابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہم نے عمران خان کے ساتھ ملاقات میں اپوزیشن اتحاد کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کر کے ایک طاقتور حکومت مخالف تحریک چلائے گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصرنے کہاکہ پی ٹی آئی کا 5 اگست کو ہونے والا مظاہرہ عمران خان اور دیگر قید رہنماؤں کی رہائی کے مطالبے کے لیے ہے۔
انہوں نے موجودہ حکومت پر بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل مہنگائی زدہ عوام کے لیے ناقابل قبول ہیں۔
پی ٹی آئی نے جماعت اسلامی کے راولپنڈی کی مری روڈ پر جاری دھرنے کی بھی حمایت کی ہے۔
اسد قیصر نے عمران خان کے ساتھ ملاقات میں حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کی اور فلسطین میں امن کے لیے عالمی برادری سے مؤثر اقدامات کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فوج اور قوم کے درمیان اتحاد کی اہمیت پر زور دیا اور موجودہ حکمرانوں پر الزام لگایا کہ وہ فوج اور قوم کے درمیان فرق پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے قومی احتساب بیورو (نیب) پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ توشہ خانہ کیس سے متعلق کسی تعلق کے بغیر عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی رہائی میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔
انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سے پی ٹی آئی کے بانی کے کیسز میں شرکت سے معذرت کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان نے عوام سے درخواست کی کہ وہ 5 اگست کو سوابی میں ہونے والے عوامی اجتماع میں بڑی تعداد میں شرکت کریں تاکہ سابق وزیراعظم اور “سب سے مقبول پارٹی” کے ساتھ اظہار یکجہتی کی جا سکے۔
واضح رہے کہ پنجاب مسلم لیگ-ن (پی ایم ایل-ن) کے رہنما طلال چوہدری نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی جتنے بھی اتحاد بنائے، انہیں قانون کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان کے اتحاد انہیں سزا سے نہیں بچا سکیں گے۔