ڈونلڈ ٹرمپ قتل منصوبہ : الزام میں 3 افراد پر فرد جرم عائد
واشنگٹن: امریکی محکمہ انصاف نے ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور کے مبینہ منصوبے کے تحت صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور معروف ایرانی نژاد امریکی صحافی کے قتل کے الزام میں تین افراد پر فردِ جرم عائد کر دی۔
محکمہ انصاف کے مطابق، یہ مبینہ منصوبہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے تیار کیا گیا تھا، جو 2020 میں صدر ٹرمپ کے حکم پر امریکی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔ تحقیقات میں افغان شہری فرہاد شاکری کو اہم کردار قرار دیا گیا ہے، جو مبینہ طور پر ایران میں موجود ہے اور اسے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کا منصوبہ بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
شاکری کے علاوہ دو امریکی شہریوں، کارلائل ریویرا اور جوناتھن لوڈہالٹ کو نیو یارک میں ایک ایرانی نژاد امریکی صحافی اور حکومتِ ایران کے ناقد کے قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث قرار دیا گیا ہے۔ ان دونوں افراد کو حراست میں لے کر عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفررے نے بیان میں کہا کہ “یہ الزامات ایران کی جانب سے امریکی شہریوں اور حکومت کے ناقدین کو نشانہ بنانے کی مسلسل کوششوں کو ظاہر کرتے ہیں۔”
ایرانی وزارتِ خارجہ نے ان الزامات کو “بے بنیاد” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ تہران امریکی حکام کے قتل کی کسی بھی منصوبہ بندی میں ملوث نہیں ہے ۔
محکمہ انصاف کے مطابق، شاکری نے ایف بی آئی کے ساتھ بات چیت میں اس منصوبے کا اعتراف کیا اور بتایا کہ IRGC نے ٹرمپ کے قتل کے بدلے بڑی رقم کی پیشکش کی تھی۔