امریکی پابندیوں کا جواب، چین نے اہم معدنیات کی برآمد بند کردی
بیجنگ(انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے تجارتی کشیدگی میں اضافے کے بعد امریکا کو اہم معدنیات کی برآمد پر پابندی لگا دی۔ خبررساں اداروں کے مطابق چین نے امریکا کو گیلیم، جرمینیم اور اینٹیمونی کی برآمدات پر پابندی عائد کر دی ہے، جن کا فوجی مقاصد کے لیے وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ چین کے چِپ سیکٹر پر واشنگٹن کے تازہ ترین کریک ڈاؤن کے بعد چین کے جوابی اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تناؤ مزید بڑھ گیا ہے۔ بیجنگ نے گزشتہ برس معدنیات کی اہم برآمدات کو محدود کرنا شروع کیا تھا اور اس کا اطلاق صرف امریکی مارکیٹ پر کیا جا رہا تھا۔ وہ معدنیات جو فوجی اور سویلین دونوں مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہیں، چینی وزارت تجارت نے ان پر قومی سلامتی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا تھا۔ حالیہ پابندی کے حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکا کو جو گریفائٹ آئٹم بھیجے جا چکے ہیں ان کے استعمال پر بھی سخت نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے۔ وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ گیلیم، جرمینیم، اینٹیمونی، اور سپر ہارڈ مٹیریلز کی امریکا کو برآمد کی اجازت نہیں ہوگی اور اس پابندی کا نفاذ فوری طور پر ہوگا۔ گیلیم اور جرمینیم کو سیمی کنڈکٹرز میں استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ جرمینیم کو انفرا ریڈ ٹیکنالوجی، فائبر آپٹک کیبلز اور سولر سیلز میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اینٹیمونی گولیوں اور دیگر ہتھیاروں میں استعمال ہوتی ہے۔ اس اقدام نے تشویش کو جنم دیا ہے کہ بیجنگ اب اگلے قدم کے طور پر دیگر اہم معدنیات کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے،جن میں نِکل یا کوبالٹ شامل ہیں۔ دوسری طرف وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ امریکا نئی پابندیوں کا جائزہ لے رہا ہے اور اس کے جواب میں ضروری اقدامات کرے گا۔