عالمی حالات

’جنگلی بلی‘ کا اسرائیلی فوجیوں پر حملہ عرب دنیا میں مزاحمت کی نئی علامت بن گیا

مقبوضہ بیت المقدس: مصری سرحد کے قریب ایک جنگلی بلی کے اسرائیلی فوجیوں پر حملے نے نہ صرف ان میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے بلکہ عرب دنیا میں اسے مزاحمت کی علامت کے طور پر دیکھا جانے لگا ہے۔

جنگلی بلی کے صہیونی فوجیوں پر حملے کے اس غیر معمولی واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر بلی کی کمپیوٹر سے بنی ہوئی ویڈیوز اور تصاویر نے دھوم مچا دی ہے اور صارفین اسے اسرائیلی جارحیت کے خلاف قدرتی مزاحمت کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق جبل حریف کے علاقے میں ایک جنگلی بلی، جسے “کرکل” (Caracal) کہا جاتا ہے، نے اچانک اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیا۔ حیران کن طور پر اس معمولی دکھائی دینے والے واقعے نے بڑی بحث کو جنم دیا ہے، جس میں فلسطینی حامی حلقے اسے اسرائیلی قبضے کے خلاف قدرتی ردعمل کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔

واقعے کے فوراً بعد نیچر اینڈ پارکس اتھارٹی کے ماہرین نے بلی کو قابو میں لے کر وائلڈ لائف اسپتال منتقل کر دیا، جہاں اس کا طبی معائنہ کیا گیا، تاہم اس واقعے نے اسرائیلی فوجیوں کی بے بسی اور خوف کو نمایاں کر دیا، جو پہلے ہی غزہ جنگ کی صورتحال میں دباؤ کا شکار ہیں۔

عرب سوشل میڈیا پر یہ بلی مزاحمت کی ایک نئی علامت کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ متعدد صارفین نے بلی کو فلسطینی اسکارف (کیفیہ) اور مزاحمتی نعروں کے ساتھ ایڈیٹ شدہ تصاویر میں دکھایا ہے، جس سے یہ معاملہ مزید توجہ حاصل کر چکا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں جب کسی جانور کو کسی جنگ یا تنازع سے جوڑا گیا ہو، لیکن کرکل بلی کا یہ حملہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری کشیدگی کے پس منظر میں ایک منفرد رنگ اختیار کر گیا ہے، جو نہ صرف سوشل میڈیا پر بلکہ عالمی سطح پر بھی زیر بحث آ چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button