پاکستان

بھارت کو ایک اور شکست، آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط کی منظوری دیدی



واشنگٹن:

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کیلئے ایکسٹنڈڈ فنڈ فسیلیٹی پروگرام کے تحت اقتصادی جائزے اور ایک ارب ڈالر مالیت کے لگ بھگ قرض کی اگلی قسط کی منظوری دیدی، آئی ایم ایف بورڈ نے 1.3 ارب ڈالر کی کلائمٹ فنسنگ کی بھی منظوری دیدی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی ایم ایف سے پاکستان کیلئے بڑی خوشخبری سامنے آگئی، پاکستان کے خلاف بھارت کو عالمی سطح پر ایک اور خفت کا سامنا کرنا پڑا، آئی ایم ایف نے پاکستان کے قرض اور کلائمنٹ فنانسنگ کی منظوری دے دی۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جمعہ کو منعقد ہوا جس میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایک ارب ڈالر کے لگ بھگ مالیت کے قرضے کی اگلی قسط کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف جائزہ ٹیم کے درمیان طے پائے اسٹاف سطح کے معاہدے اور ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی پروگرام کے تحت پہلے اقتصادی جائزہ کو منظوری کیلئے پیش کیا گیا۔

آئی ایم ایف بورڈ نے تفصیلی غور کے بعد اقتصادی جائزہ اور قرضے کی اگلی قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کلائمٹ فنانسنگ کے تحت بھی ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی منظوری دی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کی جانب سے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے تحت ایک ارب ڈالرکی اگلی قسط جاری کرنے کی منظوری کے بعد توقع ہے کہ اگلے چند روز میں یہ رقم پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوجائے گی۔

بھارتی ہتھکنڈے ناکامی ہونے پر وزیراعظم کا اظہار اطمینان

وزیراعظم شہباز شریف نے قسط کی منظوری اور بھارت کے اوچھے ہتھکنڈے ناکام ہونے پر اظہار اطمینان کیا ہے۔

وزیراعظم نے اس حوالے سے نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوصال سمیت حکومت کی معاشی ٹیم کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا پے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معاشی صورتحال بہتر اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہے، بھارت یک طرفہ جارحیت سے ہماری ملکی ترقی سے توجہ ہٹانے کی مزموم سازش کر رہا ہے، بین الاقوامی اداروں نے بھارت کے جھوٹے پراپیگینڈے کو ذمہ دارانہ انداز سے مسترد کیا، آئی ایم ایف کے پروگرام کو سبوتاژ کرنے کی بھارتی کوششیں ناکام ہوئیں۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ پروگرام سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم اور اسے طویل مدتی بحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملے گی، حکومت ٹیکس اصلاحات، توانائی کے شعبے کی بہتر کارکردگی اور نجی شعبے کی ترقی جیسے اہم شعبوں کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے، گزشتہ چودہ ماہ میں بہتر معاشی اعشاریے حکومت کی مثبت پالیسیوں کا مظہر ہیں، پاکستان کے معاشی استحکام کے لائحہ عمل، مؤثر کارکردگی اور اس حوالے سے پائیدار منصوبہ بندی کے لئے پُرعزم ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button