براؤن شوگر بمقابلہ چینی ۔۔۔ میٹھا کم ہی استعمال کریں تو اچھا
چینی کئی مراحل سے نکل کر تیار ہوتی ہے اور اس میں کچھ کیمیکل بھی ملائے جاتے ہیں لیکن اس کے برعکس براؤن شوگر ابتدائی مراحل میں تیار ہو جاتی ہے اس لئے یہ چینی سے بہتر ہے- یقیناً صحت کے لئے بھی براؤن شوگر چینی سے بہتر جانی جاتی ہے- ایک چمچ سفید چینی میں 48 کیلوریز ہوتی ہیں اور براؤن شوگر میں 45 کیلوریز ہوتی ہیں۔
براؤن شوگر میں آئرن،کیلشیم،پوٹاشیم ،فاسفورس اور میگنیشیم پایا جاتا ہے ۔شوگر کے مریض اور زیادہ وزن والے لوگ اس کا استعمال نہ کریں۔لیکن اگر شوگر کے مریضوں کو چینی کا استعمال کرنا ہی ہے تو پھر براؤن شوگر کا کر لیں جو چینی سے کم نقصان پہنچاتی ہے۔
ایک نارمل انسان بھی اگر براؤن شوگر کا زیادہ استعمال کرے گا تو یہ اس کے لئے بھی نقصان دہ ہو گی۔براؤن شوگر کے بار بار استعمال سے ذیابیطس ٹو،دل کے امراض،سوزش اور کینسر بھی ہو سکتا ہے-
اس لئے براؤن شوگر یا وائٹ شوگر کا زیادہ استعمال خطرناک ہو سکتا ہے۔
لیکن اگر آپ کبھی کبھی براؤن شوگر کا استعمال کرتے ہیں تو اس کا آپ کی صحت پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔لیکن پھر بھی اس کا استعمال سفید چینی سے بہتر ہے۔ ہمیں میٹھا کم ہی استعمال میں لانا چاہئے میٹھے کی ہمارے جسم کو ضرورت ہے خاص طور پر ہمارے دماغ کو زیادہ ضرورت پڑتی ہے- مٹھاس کے مالیکیولز سے حاصل ہونے والے ہائیڈریٹس نظام انہظام میں جا کر گلوکوز کی شکل اختیار کر لیتے ہیں- جنہیں جسم کے خلیے استعمال میں لاکر توانائی بناتے ہیں اور دماغ کو طاقت فراہم کرتے ہیں-
لیکن ہمیں قدرتی پھلوں اور سبزیوں سے یہ مقدار پوری کرنی چاہیے نہ کہ براؤن شوگر یا وائٹ شوگر سے اسے پورا کریں۔براؤن شوگر جلد کے لئے مفید ہے اس کے علاوہ یہ عمر درازی کا باعث بنتی ہے براؤن شوگر کمزور جسم کو طاقت فراہم کرتی ہے۔
اگر اس کے نقصانات دیکھیں تو براؤن شوگر سے وزن میں اضافہ ہو سکتا ہے ذیابیطس کا مرض لاحق ہو سکتا ہے اس کے استعمال سے جسم میں چربی بڑھ جائے گی براؤن شوگر سے سوجن ہو سکتی ہے- دل کے امراض میں مبتلا ہو سکتے ہیں بلڈ پریشر بھی بڑھ سکتا ہے۔اب فیصلہ آپ پر ہے کہ آپ براؤن شوگر کا استعمال کرنا چاہیں گے یا نہیں۔۔۔۔۔۔۔؟