5 hours ago
0
کچھ بھی سہی مگر یہ فراغت کبھی نہ تھی …. دل ہے نہ درد دل نہ غم چارہ گر ہے آج
گزشتہ روز غالب اکیڈمی نئی دہلی کے انچاسویں یوم تاسیس کے موقع پر ایک طرحی مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔ مشاعرے کا افتتاح پروفیسر شمیم حنفی شیش نرائن سنگھ اور گلزار دہلوی نے شمع روشن کرکے گیا۔پروفیسر شمیم حنفی نے افتتاحی تقریر میں کہا کہ طرحی مشاعروں کی روایت بہت پرانی ہے۔ غالب اکیڈمی نے اس روایت کو قائم رکھا ہے۔انھوں نے طرحی مشاعروں کی خوبیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو پوچھنے کا اختیار نہیں کہ شاعر کیا کہہ رہا ہے ۔ اس مشاعرے میں غالب کے تین مصرعوں(1) آئینہ خانے میں کوئی لیے جاتا ہے مجھے(2) ہم رشک کو اپنے بھی گوارا نہیں کرتے(3) گلشن میں بندوبست برنگ دگر ہے آج ہے۔ میں 28شعرا نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔مشاعرے کی صدارت بزرگ شاعر جناب گلزار دہلوی نے کی اور نظامت کے فرائض معین شاداب نے بخوبی ادا کئے۔منتخب اشعار پیش خدمت ہیں۔
2018-02-25