لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ، کیپٹن سمیت 7 جوان شہید
روالپنڈی:خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی دیسی ساختہ بارودی سرنگ (آئی ای ڈی) سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے کیپٹن سمیت 7 جوان شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دھماکے میں کیپٹن محمد فراز الیاس، صوبیدار میجر محمد نذیر، لانس نائیک محمد انور، لانس نائیک حسین علی، سپاہی اسد اللہ، سپاہی منظور حسین اور سپاہی راشد محمود نے جام شہادت نوش کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے کے فوری بعد ہی علاقے میں ناکا بندی کرکے دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے کلیئرنس آپریشن شروع کردیا تھا، گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
آئی ایس پی آر نے بتایاکہ کیپٹن محمد فراز الیاس شہید نے 2020 میں پاکستان آرمی کی ناردرن لائٹ انفنٹری میں کمیشن حاصل کیا، 19 جون 2024 کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہونا تھا، انہوں نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔
صوبیدار میجر محمد نذیر شہید کا تعلق ضلع اسکردو سے ہے، انہوں نے 31 سال تک دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا، صوبیدار میجر محمد نذیر شہید نے سوگواران میں اہلیہ، 2 بیٹے اور 5 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔
لانس نائیک حسین علی خان شہید کا تعلق ضلع غذر سے ہے، انہوں نے پاکستان آرمی میں 14 سال تک خدمات سرانجام دیں اور سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔
سپاہی منظور شہید کا تعلق ضلع گلگت سے ہے، شہید نے پاکستان آرمی میں 6 سال تک دفاع وطن کیلئے خدمات سرانجام دیں اور انہوں نے سوگواران میں اہلیہ اور3 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔
لانس نائیک محمد انور شہید کا تعلق ضلع گانچھے سے ہے، شہید نے پاکستان آرمی میں 13 سال تک دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا، سوگواران میں اہلیہ، دو بیٹیاں اور دو بیٹے چھوڑے ہیں۔
سپاہی اسد اللہ شہید کا تعلق ملتان سے ہے، سپاہی اسد اللہ شہید نے پاکستان آرمی میں 14 سال تک ملکی دفاع کے فرائض سرانجام دیے، انہوں نے سوگواران میں اہلیہ اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔
سپاہی راشد محمود شہید کا تعلق راولپنڈی سے ہے، شہید نے پاکستان آرمی میں 13 سال تک دفاع وطن میں خدمات سرانجام دیں، انہوں نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔