اہم ترین

بنگلا دیش میں احتجاج رنگ لے آیا، شیخ حسینہ ملک سے فرار

بنگلا دیش میں کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والے طلبا کے ملک گیر احتجاج کے بعد بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا۔

بنگلا دیش میں کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والے طلبا کے ملک گیر شدید مظاہروں اور پُرتشدد احتجاج سے شروع ہونے والی سول نافرمانی کی تحریک کے نتیجے میں شیخ  حسینہ واجد مستعفی ہوگئیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کی سب سے طویل عرصے تک وزیراعظم رہنے والی شیخ حسینہ واجد اور ان کی بہن گنابھابن ڈھاکا میں اپنی رہائش گاہ سے بھارت پہنچ گئیں جہاں سے وہ فن لینڈ جائیں گی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شیخ حسینہ واجد نے محفوظ مقام پر منتقل ہونے سے قبل تقریر بھی ریکارڈ کروانے کی کوشش کی مگر انہیں تقریر ریکارڈ کرانے کا موقع نہیں دیا گیا۔

 وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو فوج کی جانب سے مستعفی ہونے کے لیے 45 منٹ کا وقت دیا گیا تھا ،وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے پر ملک بھر میں طُلبہ اپنے خاندان والوں کے ساتھ سڑکوں پر جشن منا رہے ہیں۔

نگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے استعفے کی تصدیق کی اور ملک میں عبوری حکومت قائم کرنے کا اعلان کردیا۔

 آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کو مخلوط حکومت کے ذریعے چلایا جائے گا اور عوام کے تمام مطالبات تسلیم کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں جاری حکومت مخالف مظاہروں میں جھڑپوں کے دوران مرنے والوں کی مجموعی تعداد 300 سے تجاوز کر چکی ہے اور ہزاروں زخمی ہیں جب کہ متعدد تھانوں کو نذر آتش کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button