پاکستان

ٹھٹہ کے علاقے جھمپیر میں کوئلہ کان کنی بند کرنے کا حکم

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ٹھٹھہ کے علاقے جھمپیر میں کوئلہ کان کنی کے تمام آپریشنز تین ماہ کے اندر بند کرنے کا حکم دے دیا۔ یہ فیصلہ دو نجی کمپنیوں کے درمیان کان کنی کے تنازعے پر کیا گیا، جہاں ماحولیاتی آلودگی کے سنگین مسائل سامنے آئے ہیں ۔

عدالتی سماعت میں ڈائریکٹر جنرل کوئلہ و کان کنی اور ہائی کورٹ کے ناظر نے رپورٹ پیش کی، جس میں بتایا گیا کہ کھلے چھوڑے گئے کان کنی کے علاقے سے ماحولیاتی آلودگی بڑھ رہی ہے اور تنازعے کے باعث کام بھی معطل ہے۔ عدالت نے کمپنی کو حکم دیا کہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرتے ہوئے سائٹ بند کرے۔

امین برادرز کمپنی نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ان کے پاس فروری 2026 تک کارآمد کان کنی لائسنس ہے، لیکن دوسری کمپنی خلیل الرحمان کوئلہ کان کنی غیر قانونی طور پر ان کی زمین سے کوئلہ نکال رہی ہے۔

وزیر توانائی، منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر شاہ نے انرجی ڈائیلاگ میں خطاب کرتے ہوئے قابل تجدید توانائی پروگرام کا اعلان کیا، جس کے تحت دو لاکھ سولر سسٹمز کم بجلی استعمال کرنے والے گھرانوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔ سندھ حکومت توانائی کے شعبے میں بڑی تبدیلیوں کی جانب گامزن ہے ۔

یہ منصوبہ کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے علاقوں میں 20 لاکھ افراد کو سستی اور ماحول دوست بجلی فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ تھر میں کوئلے سے سستی بجلی کی پیداوار، 400 میگاواٹ سولر پارک، اور سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن جیسے اقدامات پر بھی کام جاری ہے۔

محفوظ قاضی، ڈائریکٹر آلٹرنیٹ انرجی نے بتایا کہ سولر پارک اگلے دو سال میں گرڈ سے منسلک ہوگا، اور اسپتالوں و اسکولوں کو بھی سولرائز کیا جائے گا۔ مزید برآں، سندھ حکومت نے کاربن کریڈٹ سے 49 ملین ڈالر کمائے ہیں اور عالمی بینک سے 30 سالہ قرض کے ذریعے قابل تجدید توانائی منصوبوں کو مزید فروغ دیا جا رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button