پاکستان

سندھ دریا سے چولستان کینالز منصوبے کی مخالفت کرتے ہیں ، مراد علی شاہ

کراچی: سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کو سندھ دریا سے چولستان کینالز کے منصوبے کی مخالفت کے حوالے سے ایک خط لکھ دیا ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے خط میں کہا کہ “سی ڈی ڈبلیو پی نے 11 اکتوبر کو چولستان کینالز کے منصوبے کی غیر قانونی منظوری دی ہے” اور اس منصوبے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وفاقی کینال سلیمانکی ہیڈ ورکس سے تعمیر کی جا رہی ہے، جس کے ذریعے 4122 کیوسک پانی چار کینالز کو فراہم کیا جائے گا جن کے نام نئے فتح کینال سسٹم، نئے مراد کینال سسٹم، نئے حکرا کینال سسٹم اور نئے ہارون کینال سسٹم ہیں ۔

سندھ دریا سے نکالے جانے والی کینالز کا پانی بہاولپور اور بہاولنگر اضلاع میں 6 لاکھ 10 ہزار ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے کے لیے استعمال ہوگا ۔

پنجاب حکومت کو انڈس واٹر سسٹم اتھارٹی (آئی آر ایس اے) سے پانی کی دستیابی کا خط موصول ہوا ہے ، تاہم سندھ کے نمائندے نے اس پر ابھی تک اتفاق نہیں کیا ہے ۔

اس سے قبل، 7 فروری کو ای سی این ای سی نے منصوبہ بندی وزارت کے قومی آبپاشی نیٹ ورک کے منصوبے کی منظوری دی تھی، جس میں آئی آر ایس اے سے این او سی اور صوبوں کی رائے لینے کی شرط رکھی گئی تھی ۔

سندھ حکومت نے اس منصوبے کے خلاف اپنی پوزیشن کونسل آف کامن انٹرسٹ (سی سی آئی) میں پیش کی تھی ۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے منصوبہ بندی کے وزیر احسن اقبال سے بھی رابطہ کیا تھا اور درخواست کی تھی کہ چولستان کینالز کے منصوبے کی منظوری سی سی آئی کے فیصلے تک مؤخر کر دی جائے۔

ذرائع کے مطابق سندھ نے سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں بھی اس منصوبے پر اعتراضات اٹھائے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button