لندن: سکھ رکن پارلیمنٹتنمن جیت نے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی جانب سے گزشتہ سال اخبار “دی ٹیلی گراف” میں مسلم خواتین کے خلاف توہین آمیزالفاظ پرشدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
لیبرپارٹی سے تعلق رکھنے والے سکھ قانون سازتنمن جیت سنگھ نے برطانوی پارلیمان میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کوگزشتہ برس مسلم خواتین کے خلاف توہین آمیز الفاظ “بینک ڈکیت اور لیٹرباکس”پرتنقید کا نشانہ بنانے پراحتجاج کیا اوران سے معافی کا مطالبہ کیا۔
تنمن جیت سنگھ نے پارلیمان میں کہا کہ ہم سکھ میں سے کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جواس طرح کے جملے اپنے بچپن سے سن رہے ہیں، ہم با آسانی مسلمان خواتین کے خلاف لکھے گئے تضحیک آمیز جملوں کو محسوس کرسکتے ہیں جو انہیں خود “بینک ڈکیت اور لیٹرباکس” کہنے پرمحسوس ہوا ہوگا۔ تنمن جیت سنگھ نے برطانوی وزیراعظم کوچیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے اپنی ہی پارٹی کے اندراسلامو فوبیا کی تحقیقات کا بھی حکم دیں۔
ایوان میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے جواب میں کہا کہ ایک سال قبل لکھے گئے کالم کا نقطہ نظربالکل مختلف تھا جسے سیاق وسباق سے ہٹ پر پرکھا جارہا ہے تاہم برطانیہ میں شہریوں کا حق ہے وہ جو مناسب سمجھیں پہنیں۔
واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم نے متنازع کالم میں میں نقاب اور برقع پہننے والی مسلم خواتین کے لیے ’بینک ڈاکو‘ اور ’ ڈاک خانہ ‘ کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے تجویز دی تھی کہ مسلم خواتین نقاب ہٹا کر گفتگو کیا کریں۔