ٹیلی گرام کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

القمرآن لائن کے ٹیلی گرام گروپ میں شامل ہوں اور تازہ ترین اپ ڈیٹس موبائل پر حاصل کریں

قومی زبان تحریک کی طرف سے کرنل عبدالرزاق بگتی مرحوم کوخراج تحسین

پاکستان قومی زبان تحریک، مجلس رومی و اقبال اور سندھ طاس واٹر کونسل کالاباغ ڈیم کمیٹی کی جانب سے کرنل عبدالرزاق بگٹی مرحوم کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایک پر وقار تقریب منعقد کی گئی۔
رپورٹ: محمداکرم فضل، لاہور
پاکستان قومی زبان تحریک، مجلس رومی و اقبال اور سندھ طاس واٹر کونسل کالاباغ ڈیم کمیٹی کے اشتراک سے پاک فوج کے عظیم سپاہی، پاکستان قومی زبان تحریک کے رہنما اور کالاباغ ڈیم کمیٹی کے انتہائی متحرک کارکن کرنل عبدالرزاق بگٹی مرحوم کی قومی خدمات کی یاد میں ڈاکٹر جاوید یونس ایسوسی ایٹ گورنر مجلس رومی واقبال کی زیر صدارت ایک تعزیتی نشست کا اہتمام کیا گیا جس کے مہمانان خصوصی شاہ مہدی عطاء غزالی سیکرٹری جنرل سندھ طاس واٹر کونسل پاکستان اور عزیز ظفر آزاد صدر پاکستان قومی زبان تحریک تھے جبکہ مقررین میں ڈاکٹر طاہر مصطفی سکالر میزبان اے ار وائی کیو ٹی وی، ڈاکٹر علی بگٹی، محترمہ فاطمہ قمر، محمد جمیل بھٹی،انجینئر سلمان احمد، ڈاکٹر طارق شریف زادہ ، انجینئر سعید اقبال بھٹی، انجینئر کرنل ممتاز اور انجینئر عبدالوحید خواجہ تھے۔
پروگرام کی نظامت محمد اعجاز شیخ نے سرانجام دیتے ہوئے تقریب کی غرض و غایت بیان کی اور بتایا کہ مرد غازی کرنل عبدالرزاق مرحوم نے اپنی زندگی مرتے دم تک اپنے فرائض منصبی خدائے واحد کی خوشنودی اور ملک و ملت کی حفاظت کرتے گزاری۔ پروگرام کا آغاز حافظ انعام الحق قادری تلاوت کلام پاک سے ہوا اور بعد میں نعت رسول مقبول ﷺ بھی پیش کی گئی۔
ایک طالبہ نے حکیم الامت علامہ محمد اقبال کی خدمات جلیلہ کو خراج تحسین پیش کیا اور بتایا کہ و مسلمان قوم کے لئے خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کی کہ انہوں نے اپنی زندگی مرد مومن کی صفات اور خودی کے جذبوں کی یاد تازہ کر دی۔ شاہ مہدی عطاءغزالی سیکرٹری جنرل سندھ طاس واٹر کونسل پاکستان نے بتایا کہ کرنل عبدالرزاق مرحوم کی خصوصیات بالخصوص ان کی ملکی آبی وسائل کے لئے اپنی خدمات اور جدوجہد بالخصوص کالا باغ ڈیم کے بارے میں مشنری انداز میں سرانجام دیں۔ سندھ اور پنجاب کے صوبوں کے تحفظات دور کرنے میں ان کی خدمات جلیلہ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے اپنی تمام تر توانائیاں باحسن طریقے سے صرف کیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم سب کو مل جل کر کرنل عبدالرزاق بگتی مرحوم کے ویژن کو آگے بڑھائیں۔ انجینئر کرنل(ر) ممتاز نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا کرنل عبدالرزاق بگتی مرحوم کے ساتھ کافی عرصہ رابطہ رہا بالخصوص فوج میں خدمات انجام دیتے ہوئے بھی ہم آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ ہر قسم کے مسائل و حالات پر بحث و تمحیص کرتے تھے۔ پاکستان کے پانی سے متعلق مسائل کے بارے میں ہمارا نقطہءنظر ایک ہی تھا کہ پاکستان کے پانی کے مسائل جلد از جلد مکمل طور پر حل ہونے چائیں۔انجینئر عبدالوحید خواجہ نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کرنل بگٹی مرحوم کے ساتھ کافی ملاقاتیں ہوتی رہی ہیںاور مجھے کرنل مرحوم کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے کیونکہ کرنل مرحوم پاکستان کے پانی کے مسائل نہایت سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کے لئے زندگی بھر کوشاں رہے۔انجینئر اقبال نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کرنل بگٹی مرحوم اگرچہ ہم سے جدا ہو گئے ہیں لیکن ہمیں ان کی خدمات کا اعتراف کرنے میں بخل سے کام نہیں لینا چاہیے کہ کرنل مرحوم سندھ طاس معاہدے کے مطابق دریائے سندھ پر ایک ڈیم بنانے کا منصوبہ رکھتے تھے۔اس سلسلے میں کرنل مرحوم کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ڈاکٹر طارق شریف زادہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کرنل بگٹی مرحوم ایک نہایت قابل قدر شخصیت تھی، انہوں نے اپنی خدمات پاکستان کو پانی کی فراہمی کے مسائل کو حل کرنے میں زندگی کھپا دی۔ڈاکٹر طارق شریف زدہ نے تاریخی بات بتائی کے آنحضور ﷺ جب مکہ مکرمہ سے مدینہ شریف ہجرت کر کے پہنچے تو آپ ﷺ نے مدینہ منورہ کے متعدد کنووں کا پانی استعمال کر کے میٹھے پانی کے کنوئیں کی شناخت اور ان کے استعمال کا مشورہ دیا جبکہ ان میں سے چند ایک کنوئیں مکمل طور پر بند پڑے تھے۔ ڈاکٹر طارق شریف زادہ نے بتایا کہ کرنل عبدالرزاق مرحوم کا ظاہر و باطن ایک جیسا تھا۔ انجینئر سلمان احمد چیئرمین سندھ طاس واٹر کونسل پاکستان نے بتایا کہ پاکستانی معیشت کو درپیش چیلنجز میں سے سب سے بڑا چیلنج پانی کا ہے کہ ہم نے ڈیم بنانے کی بجائے پانی کو سمندر میں ضائع ہونے دیا اور یہ سلسلہ ابھی تک رکا نہیں ہے جو کہ صرف اور صرف کالا باغ ڈیم بنانے سے ہی حل ہو سکتا ہے اور اس سلسلے میں کرنل عبدالرزاق بگٹی مرحوم نے اپنی زندگی کے آخری دم تک ہر سطح پر کوشش کی۔ پاکستان قومی زبان تحریک کی شعبہ خواتین کی صدر فاطمہ قمر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کرنل عبدالرزاق مرحوم ایک بہادر فوجی تھے اور زندگی کے ہر شعبہ خصوصی دلچسپی لیتے تھے۔ انہوں نے پاکستان میںقومی زبان کے نفاذ کے سلسلے میں پاکستان قومی زبان تحریک کی کوششوں کی پذیرائی کی۔ انہوں نے کالا باغ ڈیم کے سلسلے میں اپنی جد و جہد جاری رکھی۔ انہوں نے کالا باغ ڈیم کے مسئلے کو اجاگر کرنے کے لئے اردو زبان کو استعمال کیا۔ جو شخص پاکستان کی ترقی کا حامی ہے اسے قومی زبان کے نفاذ کے لئے پاکستان قومی زبان کی تحریک کا ساتھ دینا چاہیے۔ انجینئر سعید اقبال بھٹی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کرنل بگٹی مرحوم سندھ طاس واٹر کونسل کے اجلاسوں میں باقاعدگی کے ساتھ شریک ہوتے تھے اور اپنے قیمتی خیالات اور مشوروں سے ہم سب کو آگاہ کرتے تھے۔ کرنل مرحوم نے کالا باغ ڈیم منصوبے کی بحالی کے سلسلے میں بھرپور کوشش جاری رکھی۔
پاکستان قومی زبان تحریک کے صدر عزیز ظفر آزاد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کرنل بگتی مرحوم ملت پاکستانیہ کے قابل فخر سپوت تھے۔ اللہ تعالی انہیں کروٹ کروٹ جنت عطا فرمائے۔ کرنل عبدالرزاق بگتی کی رگوں میں غیور قبیلے کا خون گردش کرتا تھا، انہوں نے ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کی اور جب وہاں سے فارغ ہوتے ہیں تو مملکت خدا داد پاکستان کی معاشی خوشحالی کے لئے کوشاں ہوتے ہیں۔ ان کی تمام زندگی پاکستان کے لئے جد و جہد کرتے گزری ہے۔ کرنل مرحوم ایک ایسی شخصیت تھے کہ ان کی کالا باغ ڈیم کی بحالی کے پروگراموں میں شرکت سے ہماری حوصلہ افزائی ہوتی تھی کیونکہ ان کا تعلق دو صوبوں سے تھا، وہ بلوچ بھی تھے اورسندھی بھی تھے۔پاکستان قومی زبان تحریک کے سرگرم رکن سابق اکاونٹنٹ جنرل پنجاب محمد جمیل بھٹی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کرنل بگٹی مرحوم قبائلی اور سابق فوجی ہوتے ہو ئے پورے پاکستان کے مسائل سے نہ صرف آگاہ تھے بلکہ اس سلسلے میں انہوں نے اپنی مقدور بھر کوشش کی، بالخصوص کالا باغ ڈیم منصوبے کی بحالی کے لئے ان کی کوششیں کبھی بھی بھلائی نہیں جا سکتیں۔ ڈاکٹر علی بگٹی صاحبزادہ کرنل عبدالرزاق بگٹی مرحوم نے اپنے والد کے بارے میں بتایا کہ ان کے ساتھیوں کی کثیر تعداد ان کے جنازے میں شریک تھی اور آج کے اس پروگرام میں والد مرحوم کی وطن پاکستان کے لئے سرانجام دی گئی کوششوں کے بارے میں مزید تفصیل بتائی گئی تو دل کو تسلی ہوتی ہے ۔ انہوں نے اگر کسی کام کے کرنے کا عہد کیا تو اس بارے میں انہوں نے کبھی ہار نہیں مانی اور اپنی مقدور بھر جد و جہد کی۔ انہوں نے ہماری تعلیم کے لئے وسائل نہ ہونے کے باعث اپنا پسندیدہ ریوالور فروخت کر دیا تھا۔ انہوں نے وسائل نہ ہونے کے باوجود پوری ہمت کے ساتھ کوشش جاری رکھی۔ وہ ہمارے تعلیمی فرائض سے فارغ ہوئے تو کالا باغ ڈیم منصوبے کی بحالی کے لئے تگ و دو میں مصروف ہو گئے اور آخری دم تک اسے نبھایا اور اس سلسلے میں اپنے آرام کو ترک کر دیا تھا۔ڈاکٹر طاہر مصطفی سکالر اور میزبان اے ار وائی کیو ٹی وی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کرنل بگٹی مرحوم نے اپنے بیٹوں کی دین و دنیا کی تعلیم و تربیت کے سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، جو ان کے لئے صدقہ جاریہ ہو گی۔ ہماری دھرتی کا یہ المیہ ہے کہ یہاں زندہ افراد کی بجائے بعد از وفات ان کی قدر کرتی ہے۔ آج ہماری اولاد کی تربیت بربادی کی طرف گامزن ہے۔ آج ہم ترقی کے باوجود موت سے غافل ہیں۔ موت ایک پل کی صورت میںہے۔ ہمیں کل تو کجا پل کی خبر بھی نہیں ہے۔کون کتنا عمل کرتا ہے یہی عبادت ہے وگرنہ بغاوت ہے اور یہی مقصد زندگی ہے اور یہی نبی ﷺ کی تعلیم و تربیت ہے۔رسول ﷺ کی اطاعت ہی در اصل اللہ کی اطاعت ہے۔ یہ انسان تو محض ایک مٹی کی عمارت، ایک مٹی کا جہاں، چند لیٹر خون اور سانسوں پہ کھڑا ہے۔
صدارتی خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے ڈاکٹر جاوید یونس کھوکھر نے بتایا کہ کرنل بگتی مرحوم نے اپنے بچوں کی تربیت جس ٹھوس انداز میں کی وہ نہایت قابل ستائش ہے۔ کرنل مرحوم کے دل میں پاکستانی قوم کا درد تھا اسی لئے کینسر جیسی موذی مرض کی حالت میں بھی انہوں نے اپنی ذات سے بڑھ کر قوم کے لئے زندگی کے آخری دم تک جد و جہد کی۔ اللہ تعالی ان کی قبر کو منور فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ پروگرام کے آخر میں کرنل بگتی مرحوم اور تمام دیگر مرحومین کی مغفرت اور بخشش کے لئے دعا کی گئی۔

کیٹاگری میں : ادب

وٹس ایپ کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

تمام خبریں اپنے ای میل میں حاصل کرنے کے لیے اپنا ای میل لکھیے

اپنا تبصرہ بھیجیں