تعلیم و صحت

شہریوں کو بغیر فلٹریشن اور کلورین کے پانی سپلائی متعدد امراض پھیلنا شروع ہوگئے

ایک کروڑ سے زائد رقم کے چیک بائونس ہونے کی وجہ سے کلورین فراہم کرنے والی کمپنی نے سپلائی روک دی، ادارے پر بھروسہ کرنے کے بجائے پے آرڈر طلب کرنے لگی
واٹر بورڈ میں ریکوری بڑھنے کے باوجود ملازمین کو اپنے جمع کئے ہوئے فنڈز ملنا مشکل ہوگئے، پیپلز لیبر یونین کا وزیر اعلیٰ اور چیف جسٹس سے انکوائری کا مطالبہ
کراچی(وقائع نگار خصوصی)واٹر بورڈ کی ریکوری بڑھنے کے باوجود ملازمین کو فنڈز کی فراہمی میں تعطل آگیا ہے ،واٹر بورڈ کمیشن کے حکم پر کلورینیٹر خریدنے کے باوجود شہریوں کو بغیر فلٹریشن اور کلورینیشن کے پانی سپلائی کیا جارہا ہے ،واٹر بورڈ کی پیپلز لیبر یونین نے مضرصحت پانی کی سپلائی روکنے کے لئے وزیر اعلی سندھ اور چیف جسٹس سے انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق واٹر بورڈ میں پانی اور انتظامی حالات ابتر ہونے کی وجہ سے ملازمین کو اپنے جمع کئے ہوئے فنڈزملنا مشکل ہو گئے جبکہ دوسری جانب اگست سے 6دسمبر تک 6ارب روپے کی ریکوری کے حصول کے باوجود کراچی کے کروڑوں شہریوں کو بغیر فلٹریشن کے بعد بغیر کلورین کے پانی مہیا کیا جارہا ہے ،جس سے متعددامراض پھیلنا شروع ہو گئی ہیں ،ادارے کی جانب سے فنڈزکے بے دریغ استعمال سے ملازمین کے معمولی تین ہزار روپے کے چیکس بھی باوئس ہونے لگے ہیں ۔ایک کروڑ روپے سے زائد رقم کے چیک بائونس ہونے کی وجہ سے کلورین فراہم کرنے والی کمپنی نے کلورین کی سپلائی روک دی ہے جبکہ جون کے چیک پر کمپنی بھروسہ کرنے کے بجائے پے آرڈرطلب کرنے جبب کہ ایسا واٹر بورڈ میں پہلی بار ہوا ہے ۔واٹر بورڈ کے افسران پانی اور انتظامی حالات کو بہتر بنانے کے بجائے ادارے میں قائم بورڈ کے خلاف اور ڈی پی سی ون کے تحت اپنے پروموشن کے لئے سرگرم ہیں ،دوسری جانب KWSSIPپروجیکٹ ڈائریکٹر ،ڈائریکٹر انوسمنٹ اور ڈپٹی ڈائریکٹر انوسمنٹ سیوریج کی بڑی بڑی اسکیموں کو وولڈ بینک کے پروگرام میں شامل کرنے کے لئے بے چین ہیں ،اس سے قبل بھی تعمیر کراچی کے نام پر کراچی میں اربوں روپے کے ناقص کاموں کو سیوریج کے کام ظاہرکرکے رقم ہڑ پ کی گئی ہے جس کی وجہ سے ادارے کو ناقابل تلافی نقصان کاسامناکرناپڑا ہے جب کہ بعض افسران جن کی شہرت کسی بھی کام کے حوالے سے اچھی نہیں ہے انہیں ورلڈبینک سے رقم حاصل کرنے پر لگایا گیا ہے ۔ریکارڈ کے مطابق نااہل افسران کی وجہ سے شہریوں کو فلٹریشن اور کلورینیشن کے بغیر پانی سپلائی کرکے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button