ٹیلی گرام کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

القمرآن لائن کے ٹیلی گرام گروپ میں شامل ہوں اور تازہ ترین اپ ڈیٹس موبائل پر حاصل کریں

دہلی میں پْرتشدد واقعات کے بعد مساجد کی ڈرونز کے ذریعے نگرانی

نئی دہلی :بھارت کےشہر نئی دہلی کےعلاقے جہانگیر پوری میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد پولیس ڈرونز کے ذریعے جامع مسجد اور مسجد حوض قاضی کے علاقوں کی نگرانی کر رہی ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق منگل کو دہلی پولیس نے بتایا کہ ’وہ ڈرونز کے ذریعے ان علاقوں کی نگرانی کر رہی ہے۔‘اس سے قبل دہلی کے جنوبی علاقوں جسولہ اور جامع نگر میں ڈرونز کے ذریعے نگرانی ہوتی تھی،جہانگیر پوری میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد پولیس نے مرکزی ملزموں انصار اور اسلم سمیت 24 افراد کو گرفتار کرلیا تھا،گرفتار افراد کا تعلق دونوں مذہبی گروہوں سے ہیں۔

واقعے کی تحقیقات کے لیے پولیس نے ایک 10 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔پولیس نے واقعے سے متعلق محکمہ داخلہ کو رپورٹ پیش کردی ہے۔10 اپریل کو رام نومی کے تہوار کے بعد گجرات، مدھیہ پردیش، جھاڑکھنڈ، راجستھان اور مغربی بنگال میں مذہبی فسادات کے واقعات رپورٹ ہوئے،مذہبی فسادات کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔

درخواست گزاروں نے قومی تحقیقاتی ایجنسی سے ان واقعات کی ’غیر جانبدرانہ‘ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے،دوسری جانب اترپردیش کے وزیراعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ کی سربراہی میں سکیورٹی کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہو،اترپردیش کی حکومت کا کہنا ہے کہ مذہبی جلوسوں کے لیے باقاعدہ اجازت لینا ہوگی۔ منتظمین امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے حلف نامہ جمع کرائیں گے۔

سنیچر کو نئی دہلی کے علاقے جہانگیر پوری میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان تشدد کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب مبینہ طور پر مذہبی جلوس ہنومان جینتی پر پتھراؤ کیا گیا ’انڈیا کی خوش حالی اور پْرامن ملک ہونے کو ہضم نہ کرنے والے عناصر اب ملک کی کثیرالثقافتی شناخت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔’

The post دہلی میں پْرتشدد واقعات کے بعد مساجد کی ڈرونز کے ذریعے نگرانی appeared first on Daily Jasarat News.

وٹس ایپ کے ذریعے خبریں اپنے موبائل پر حاصل کرنے کے لیے کلک کریں

تمام خبریں اپنے ای میل میں حاصل کرنے کے لیے اپنا ای میل لکھیے

اپنا تبصرہ بھیجیں