ہنیہ نے فلسطین کی آزادی کیلئے خاندان کے 60 سے زائد افراد قربان کردیئے
غزہ(مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے 60 سے زیادہ افراد شہید ہوچکے ہیں جب کہ بدھ کو اسماعیل ہنیہ کو بھی ایران میں شہید کردیا گیا۔فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق جارحیت پسند اسرائیل نے پہاڑ جیسا مضبوط اور بلند حوصلہ رکھنے والے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو توڑنے کے لیے پے در پے ان کے اہل خانہ کو بمباری میں چْن چْن کر نشانہ بنایا۔رواں برس اپریل میں اسماعیل ہنیہ کے خاندان کی گاڑی پر اسرائیلی فوج نے بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں اْن کے 3 بیٹوں حازم، عامر اور محمد سمیت 3 پوتیاں اور ایک پوتا بھی شہید ہوگئے تھے۔اسی طرح گزشتہ ماہ جون میں غزہ کے ایک پناہ گزین کیمپ کے گھر پر اسرائیل کے فضائی حملے میں اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے 10 افراد شہید ہوگئے تھے جن میں ان کی بہن بھی شامل تھیں۔ علاوہ ازیں اسماعیل ہنیہ کے بہنوئیوں، نواسوں اور بہوؤں تک کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنایا۔ اس طرح جدوجہد آزادی فلسطین کی تحریک میں اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے 60 سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔اسرائیل کے یہ حملے اسماعیل ہنیہ کے پایہ استقلال میں جنبش تک نہ لاسکے توبدھ کو ایران میں نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری میں شریک ہنستے مسکراتے اسماعیل ہنیہ کو ہوٹل کے نزدیک میزائل حملے میں شہید کردیا گیا۔