خاتون صحافی ناجیہ اشعر نے کہا ہے کہ عمران ریاض خان نے مجھ پر ملک دشمنی کے گھٹیا اور بیہودہ الزامات لگائے جس نے مجھے اور میری فیملی کو کئی مہینوں ذہنی کرب میں مبتلا رکھا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں ناجیہ اشعر نے لکھا کہ آزادی اظہار ہر شہری کا بنیادی حق ہے لیکن جھوٹے اور بے بنیاد الزامات نہیں۔
تاہم انہوں نے عمران ریاض خان کی جانب سے گھٹیا الزامات کے باوجود بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ میں اس کے باوجود اس کی غیر قانونی گرفتاری کی مذمت کرتی ہوں۔
مجھے نہیں معلوم تھا @najiaashar آپ بھی اسکے عتاب کے نشانے پر رہی۔مجھ پر اور @Gulalai_Ismail پر اس نے پورا پروگرام کیا اور مجھے نہ صرف غداری کے الزامات لگائے بلکہ کوئلہ کے کان میں شہید ہونے والوں پر بھی بہت بڑا زبان استعمال کیا۔ جسکی وجہ سے ملکی سطح پرمرنے والوں کے خلاف کمپین چلا۔ https://t.co/6AGS9W5wuc
— Jalila Haider جرقہ در ظلمت، انفجار در سکوت (@Advjalila) July 6, 2022
اس ٹویٹ کے ردعمل میں جلیلہ حیدر نے کہا مجھے نہیں معلوم تھا ناجیہ اشعر آپ بھی اس کے عتاب کے نشانے پر رہی ہیں۔ مجھ پر اور گلالئی اسماعیل پر عمران ریاض خان نے پورا پروگرام کیا تھا۔
جلیلہ حیدر نے بتایا کہ مجھے ناصرف غداری کے الزامات لگائے بلکہ کوئلہ کی کان میں شہید ہونے والوں پر بھی بہت بڑی زبان استعمال کی جس کی وجہ سے ملکی سطح پر مرنے والوں کے خلاف کمپین چلی۔
Arbitrary arrest/reprisal for state policies/institutions’ critique contingency be condemned, even if it is targeted towards Imran Riaz Khan, publisher who operated as an representative of disinformation for yrs shop-worn a means of giveaway press debate in Pakistan.
Reupping this 🧵on IRK. https://t.co/PxM7fQIVAd— Rabia Mehmood – رابعہ (@Rabail26) July 6, 2022
رابعہ محمود نے دونوں خواتین صحافیوں کیساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کی اور کہا کہ ریاستی پالیسیوں، اداروں پر تنقید کے لئے من مانی گرفتاری اور نتقامی کارروائی کی مذمت کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چاہے اس کا ہدف عمران ریاض خان پر ہی کیوں نہ ہو، جس صحافی نے برسوں سے ڈس انفارمیشن کے ایجنٹ کے طور پر کام کیا اور پاکستان میں آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے کو شدید نقصان پہنچایا۔