جب اندرا گاندھی نے اپنی بہو کو2سالہ بیٹے کے ساتھ گھر سے نکال دیا
فی الحال یوپی کی سیاست میں بحثوں کا بازار گرم ہے۔ بی جے پی سے ورون گاندھی کا ٹکٹ مسترد ہونے اور پھر کانگریس کی طرف سے پارٹی میں شامل ہونے کی پیشکش کے بعد یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ کیا گاندھی خاندان دوبارہ متحد ہو جائے گا۔
گاندھی خاندان نے ملک کی سیاست میں بہت بڑا حصہ ڈالا ہے، لیکن 28 مارچ 1982 کی آدھی رات کو گاندھی خاندان کے دو ٹکڑے ہوگئے۔ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے اپنے چھوٹے بیٹے سنجے گاندھی کی اہلیہ مینکا گاندھی کو گھر سے باہر نکال دیا تھا۔ اس وقت ورون گاندھی کی عمر صرف دو سال تھی۔ ورون گاندھی کا شمار فائربرانڈ لیڈروں میں ہوتا ہے اور اس وقت ورون پیلی بھیت سیٹ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ اندرا گاندھی اور مینکا گاندھی کے درمیان لڑائی کی وجہ سنجے گاندھی کا سیاسی جانشین بتایا جا رہا ہے۔
سیاسی جانشینی پر ناراضگی بڑھ گئی۔
اندرا گاندھی کے چھوٹے بیٹے سنجے گاندھی کا کانگریس کی سیاست میں بڑا حصہ تھا۔ سنجے گاندھی پارٹی کے ہر چھوٹے بڑے فیصلے پر پردے کے پیچھے رہ کر کام کرتے تھے۔ اس وقت سنجے کے بڑے بھائی راجیو گاندھی کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں تھا لیکن 1980 میں سنجے گاندھی کی ایک طیارہ حادثے میں موت ہو گئی۔ جس کے بعد گاندھی خاندان میں ناراضگی کا دور شروع ہو گیا۔ معلومات کے مطابق، گاندھی خاندان کی سربراہ اور اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے مینکا گاندھی کو سنجے گاندھی کے سیاسی جانشین کے طور پر منتخب نہیں کیا تھا اور اس کے بجائے سنجے کے بڑے بھائی راجیو گاندھی کو سیاست میں لایا تھا۔ اس سے سنجے گاندھی کی اہلیہ مینکا گاندھی ناراض تھیں۔
اندرا گاندھی کے انکار کے بعد بھی مینکا نے جلسہ عام کیا۔
ہر چھوٹی بات پر لڑائی کی وجہ سے حالات اتنے بڑھ گئے کہ 1982 میں سنجے گاندھی کی اہلیہ مینکا گاندھی کو گاندھی خاندان سے نکال دیا گیا۔ اس وقت ساس اندرا گاندھی ملک کی وزیر اعظم تھیں۔ وہ غیر ملکی دورے پر تھیں۔ دوسری طرف خاندان سے ناراضگی کی وجہ سے مینکا نے لکھنؤ میں میٹنگ کی تھی۔ اندرا نے مینکا کو یہ میٹنگ نہ کرنے کی سخت وارننگ دی تھی، لیکن اس کے باوجود مینکا نہیں مانی اور میٹنگ کرائی۔ جب اندرا گاندھی کو اس بات کا علم ہوا تو بیرون ملک سے واپسی کے بعد دہلی میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا درجہ حرارت بڑھ گیا۔
مینکا گاندھی کو بغیر سامان کے گھر سے باہر نکال دیا گیا۔
اندرا گاندھی بیرون ملک سے واپس آئیں اور 28 مارچ 1982 کو ہندوستان پہنچیں۔ اس کے بعد ساس اندرا اور بہو مینکا کے درمیان بات چیت کا دور شروع ہوا۔ سوال و جواب کے درمیان بحث اتنی بڑھ گئی کہ اندرا نے مینکا کو گھر چھوڑنے کو بھی کہا۔ اس پر مینکا نے بھی گھر سے باہر نہ نکلنے کی بات کہی تھی لیکن اندرا گاندھی اپنی بات پر قائم رہیں۔ مینکا گاندھی نے اس کی اطلاع اپنی بہن کو دی تھی۔ اندرا نے مینکا سے کہا تھا کہ وہ اپنے سامان کے بغیر گھر چھوڑ دیں۔ مینکا کی بہن نے اس پر اعتراض کیا تھا۔ مینکا کی بہن نے کہا کہ یہ گھر بھی سنجے گاندھی کا ہے جس کے جواب میں اندرا نے کہا کہ یہ گھر وزیر اعظم کا ہے۔ اس کے بعد رات تقریباً 11 بجے مینکا گاندھی اپنے دو سالہ بیٹے ورون گاندھی کے ساتھ گھر سے نکلیں۔
مینکا نے اپنا پہلا الیکشن امیٹھی سے اپنے بہنوئی راجیو گاندھی کے خلاف لڑا ۔
مینکا گاندھی نے 1982 میں سیاست میں قدم رکھا۔ انہوں نے اپنا پہلا الیکشن امیٹھی پارلیمانی سیٹ سے آزاد امیدوار کے طور پر اپنے بہنوئی راجیو گاندھی کے خلاف لڑا، لیکن انہیں عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ مینکا نے 1988 میں جنتا دل میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انہوں نے 1989 میں جنتا دل کے ٹکٹ پر پیلی بھیت سیٹ سے الیکشن لڑا اور جیتا، لیکن 1991 کے انتخابات میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 1996 کے انتخابات میں مینکا نے جنتا دل کے امیدوار کے طور پر پیلی بھیت سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ 1998 اور 1999 میں، انہوں نے بی جے پی کی حمایت سے آزاد امیدوار کے طور پر پیلی بھیت سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ جس کے بعد مینکا نے 2004 میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی اور پیلی بھیت سے کامیابی حاصل کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے 2009 میں آملہ، 2014 میں پیلی بھیت اور 2019 میں سلطان پور سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس بار مینکا گاندھی بی جے پی کے ٹکٹ پر سلطان پور سیٹ سے دوبارہ الیکشن لڑنے جا رہی ہیں۔