27ویں آئینی ترمیم کے بعد28ویں بھی آئے گی، فیصل واوڈا
اسلام آباد:۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازت قابل بحث معاملہ نہیں، 27ویں آئینی ترمیم کے بعد 28 ویں بھی آئے گی، بوقت ضرورت تبدیلی ہوتی ہے اور ہونی چاہیے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھارت کو مار کر خود کو منوا لیا ہے، جنگ ہم نہیں ہماری افواج لڑتی ہیں، دفاعی لائن کوبڑھانے کے لیے جو کرناہو کرنا چاہیے، عسکری اداروں کو مضبوط کرنا چاہیے، آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق قانون موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ روٹی، کپڑا اور مکان میں روڈ بھی شامل ہو گیا، ای چالان کا اقدام مثبت اقدام ہے، ای چالان پوری دنیامیں ہے، جو اچھا اقدام ہے اس کو سراہا جانا چاہیے، ای چالان سے ٹریفک مسائل کم ہوں گے، نوجوانوں کو آگے آنے کا موقع ملنا چاہیے، آگے آنے والے نوجوانوں کو کام بھی کرنا ہوگا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ سہیل آفریدی بھی نوجوان ہیں، وزیراعلیٰ بننا مثبت ہے، سہیل آفریدی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونی چاہیے، زہران ممدانی کی للکار ہی سیاست کاحسن ہے، للکار کو مار دھاڑ میں تبدیل کرنا کسی طور درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کو بات چیت سے معاملات آگے بڑھانا ہوگا، میرے خیال میں 24 نومبر کو وہ اسلام آباد نہیں آئیں گے، کسی کو بھی تشدد کی اجازت نہیں، پابندی، گورنر راج اور دیگر بھی آپشن ہیں، تشدد کرنے والوں کو پھینٹا لگے گا۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ریاست کی رٹ قائم کرنے کے لیے سب کیا جائے گا، کوئی گولی چلائے گا تو مٹھائی نہیں کھلائی جائے گی، نہیں چاہتا کہ کسی جماعت پر پابندی لگے۔