افریقی یونین نے شمالی نائیجیریا میں نسل کشی کے دعوے مسترد کردیے
نیویارک: افریقی یونین کمیشن کے سربراہ محمود علی یوسف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی نائیجیریا میں عیسائیوں کے خلاف نسل کشی نہیں ہو رہی، اور ایسے بیانات خطے میں پیچیدہ سکیورٹی صورتحال کو غلط طور پر پیش کرتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق یوسف نے اقوام متحدہ کے فورم میں جنرل سیکریٹری انٹونیو گوترس کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ شمالی نائیجیریا میں دہشت گردی اور تشدد کی اصل وجہ بیوکو حرام اور اسلامک اسٹیٹ ویسٹ افریقہ پرووینس (ISWAP) کی سرگرمیاں ہیں، جن سے مسلمانوں اور عیسائی دونوں متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شمالی نائیجیریا کے حالات کی پیچیدگی کو مدنظر رکھ کر کسی بھی نسل کشی یا مخصوص مذہبی ہدف کے دعوے کرنے سے پہلے سوچنا ضروری ہے،بیوکو حرام کے سب سے پہلے شکار مسلمان ہوتے ہیں، نہ کہ عیسائی، اور یہ دستاویزی شواہد سے ثابت ہے۔
افریقی یونین نے خبردار کیا کہ سادہ بیانیہ تشدد کی اصل وجوہات کو مسخ کر سکتا ہے، جن میں دہشت گردی، نقل مکانی، اور زمین و وسائل پر مقامی تنازعات شامل ہیں۔
یہ بیانات اس ماہ ٹرمپ کے اس دعوے کے بعد سامنے آئے ہیں، جس میں انہوں نے شمالی نائیجیریا میں مذہبی بنیاد پر قتل کی بات کی اور امریکی فوجی مداخلت کے امکانات کا اشارہ دیا تھا۔
نائیجیریا کی حکومت نے بھی بار بار کہا ہے کہ شمالی ریاستوں میں تشدد کا مقصد کسی مخصوص مذہبی گروہ کو نشانہ بنانا نہیں، بلکہ دہشت گردی اور مجرمانہ نیٹ ورکس کی سرگرمیوں کی وجہ سے ہے۔