عالمی حالات

سوڈان میں بے گھر ہونے والے شہری ہزاروں کلومیٹر پیدل چل کر محفوظ علاقوں تک پہنچے، عبدر فتاح البرہان

خرطوم: سوڈان کے عبوری خودمختاری کونسل کے چیئرمین عبدر فتاح البرہان نے کہا کہ شمالی دارفور اور کورڈوفان میں پرامیلیٹری فورسز ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے حملوں سے بے گھر ہونے والے شہری ہزاروں کلومیٹر پیدل چل کر محفوظ علاقوں تک پہنچ رہے ہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق سوڈان کے عبوری خودمختاری کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ  ایل فاشر، بارا اور النہود سے جبری طور پر نقل مکانی کرنے والے شہری نیالا یا الفولا یا دارفور کے دیگر علاقوں میں ملیشیا کے کنٹرول میں نہیں گئے  بلکہ وہ ریاستی اور سرکاری فورسز کے زیرِ کنٹرول علاقوں کو ترجیح دے رہے ہیں جہاں انہیں سکیورٹی اور بنیادی ضروریات زندگی میسر ہیں۔

خیال رہےکہ گزشتہ ماہ  RSF نے شمالی دارفور کے دارالحکومت ایل فاشر پر قبضہ کیا اور مقامی و بین الاقوامی تنظیموں کے مطابق قتل و غارت گری کی، جس سے ملک کی جغرافیائی تقسیم کے خدشات پیدا ہوگئے۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے مطابق ایل فاشر اور اس کے اطراف سے تقریباً 89,000 افراد نقل مکانی کرچکے ہیں  جبکہ ملک بھر میں کل بے گھر ہونے والوں کی تعداد 10 ملین سے تجاوز کر چکی ہے۔

سوڈان کے 18 صوبوں میں سے دارفور کے پانچ میں سے RSF نے قبضہ کر لیا ہے، جب کہ شمالی دارفور کے چند شمالی علاقوں پر ابھی بھی فوجی کنٹرول موجود ہے۔ باقی 13 صوبوں میں سوڈان کی فوج اکثر علاقوں پر حاوی ہے، جس میں دارالحکومت خرطوم بھی شامل ہے۔

15 اپریل 2023 سے سوڈان کی فوج اور RSF کے درمیان جاری جنگ میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں  جبکہ علاقائی اور بین الاقوامی ثالثی کوششیں اب تک کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔

  • ویب ڈیسک
  • وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button